السلام علیکم! قرآن میں ہے کہ جو چیز جہاں سے ہے ، اُس نے واپس جانا ہے، یعنی ہر چیز نے اپنے اصل کی طرف جانا ہے۔ تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ روح، مٹی، پانی، آگ اور ہوا بھی اپنی اصل کی طرف جائینگے۔
ایسا کوئی قاعدہ قرآن کریم میں مذکور نہیں، البتہ عربی زبان کا مشہور مقولہ ہے ’’ کُل شئی یرجع إلی اصلہ‘‘ جس سے کسی چیز کی اصلیت بتانا مقصود ہوتا ہے، تاہم قرآن کریم میں انسانوں کا اپنے مولیٰ کی طرف لوٹنے کا ذکر موجود ہے اور اسی کی تیاری کرنی چاہیے۔
سورۃ مائدہ کی آیت نمبر ۴۴ اور ۶۳ میں ’’احبار‘‘ اور ربانییون‘‘ سے کیا مراد ہے؟
یونیکوڈ آیات کی تفسیر و تشریح 0آیت تطہیر کن مبارک ہستیوں کے بارے میں نازل ہوئی؟ اور اہل بیت میں شامل افراد
یونیکوڈ آیات کی تفسیر و تشریح 0ولی کی اجازت کے بغیر نکاح سے متعلق آیت قرآنی اور حدیث میں تعارض کا دفعیہ
یونیکوڈ آیات کی تفسیر و تشریح 0ہفتہ کے دن شکار سے مطلق علیحدہ رہنے والی تیسری جماعت کے ساتھ کیا معاملہ ہوا؟
یونیکوڈ آیات کی تفسیر و تشریح 0’’قوّامون‘‘ کا ترجمہ ’’حاکم‘‘ سے کرنا /اسلام میں مرد و عورت کی برابری کا تصور
یونیکوڈ آیات کی تفسیر و تشریح 0ہاروت و ماورت نامی فرشتوں کو اللہ نے مخصوص کام کیلئے زمین پر مبعوث فرمایا
یونیکوڈ آیات کی تفسیر و تشریح 0’’الولد للفراش‘‘ اور ’’وَجَعَلْنا مِنَ الْماءِ کلَّ شَیءٍ حَیّ‘‘ میں ظاہری تعارض اور اس کا دفعیہ
یونیکوڈ آیات کی تفسیر و تشریح 0