مدارس دینیہ کے عوام سے روابط کے معاملے میں دار الافتاء والقضاء کو کلیدی حیثیت حاصل ہے دار الافتاء والقضاء کے احباب کی شب و روز محنت کے نتیجے میں جلد ہی دار الافتاء جامعہ بنوریہ عالمیہ نے دنیا بھر میں نمایاں مقام حاصل کیا اور خوش قسمتی سے ملک پاکستان کے بعض حصوں میں شرعی عدالتیں قائم ہیں ان سے استفادہ کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ کےمفتیان کرام نے ملک کے نامور قضاۃ اور شرعی بینچ کے ججز سے باقاعدہ پنچایت ، ثالث ، حکم اور قضاء کی تربیت حاصل کی اس کے بعد دار الافتاء کو دار الافتاء و القضاء کی حیثیت دے دی گئی دار الافتاء کانظام دار الافتاء واالقضاء کی ابتداءایک چھوٹے سے کمرے پر مشتمل مختصر متاع کے ساتھ ہوئی اور تیزی سے ترقی کے مدارج طے کرتے ہوئے ایک بڑے انتظامی سیٹ اپ میں تبدیل ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں نمایاں مقام حاصل کر چکا ہے۔ اسوقت دار الافتاءپانچ بڑے انتظامی یونٹ میں منقسم ہے
جناب صدر مفتی صاحب اور آئی ٹی ہیڈ کی نشست گاہوں پر مشتمل ایک پورشن جہاں
پانچ مفتیان کرام کی نشستوں پر مشتمل پورشن جہاں عوام الناس اپنے مسائل کے سلسلے میں دار الافتاء سے رابطہ کرتے ہیں۔ پبلک ڈیل ڈپارٹمنٹ میں فتوی انکوائری سیل کا قیام ایک اہم پیش رفت ہے جہاں آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کا تیارکردہ سافٹ وئر ای رجسٹر لاونچ کر دیا گیا ہے اس سافٹ وئر کے ذریعہ :
پبلک ڈیل ڈپارٹمنٹ میں دوسری اہم نشست سینئر مفتی صاحب کی ہے جہاں عمومی نوعیت کے مسائل زبانی سنے جاتے ہیں اور چھوٹے گھریلو تنازعات نمٹائے جاتے ہیں۔ باقی نشست ان مستفتی حضرات کے لئے ہیں جو اپنا سوال لکھ کر نہیں لا سکے یا درست طریقہ سے اپنا استفتاء تحریر نہیں کر سکے ہوں تو ان حضرات کا سوال احوال سن کر از سر نو مرتب کیا جاتا ہے۔
دو پورشن پر مشتمل درسگاہ تخصص مفتی کا کورس کرنے والے علماء کرام کے لئے قائم ہے جہاں پہلے پورشن میں درجہ تخصص سال اول کے شرکاء کورس پڑہتے ہیں اور جبکہ دوسرا پورشن درجہ تخصص سال دوم کے شرکاء کے لئے مختص ہے۔
تخصص کے طلباء کو آئی ٹی کا ایک سالہ نصاب پڑہانے کے لئے جدیدسسٹم پر مشتمل کمپیوٹر لیب قائم کی گئی ہے جہاں طلباء پڑہنے کے ساتھ ساتھ مطالعہ کے لئے مشہور اسلامک الیکٹرانک لائبریریز سے استفادہ بھی کرتے ہیں۔
پروجیکٹر اور نشست گاہوں پر مشتمل وسیع ہال جہاں تخصص کے شرکاء کو مختلف موضوعات پر لیکچر کے لئے مشہور ماہرین فن کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں اور اہم نوعیت کے شارٹ کورسز پڑہائے جاتے ہیں خصوصا علماء کرام کو دور جدید کے اہم موضوعات جیسے بینکاری ، تکافل، معاشیات ، انگلش و عربی لینگویج ، کمپیوٹر ، فلکیات ، صحافت ، جدید مسائل ،مشینی ذبیحہ اور حلال و حرام مشروبات و ماکولات کی آگاہی اور طریقہ کار و نظام سے متعارف کرایا جاتا ہے۔
مفتی حضرات کا وقت بہت قیمتی ہوتا ہے ، عوام الناس کی شرعی راہنمائی کے لئے روز مرہ درپیش آنے والے مسائل میں مفتی حضرات سے استفادہ کیلئے ضروری ہے کہ مستفتی چند باتوں کا خیال رکھیں
دنیا بھر سے عوام الناس کا اعتماد اور ساتھ ساتھ اطراف عالم سے مختلف پنچائت ، جرگے اور مجالس علماء کی طرف استفتاء کی آمد دارالافتاء جامعہ بنوریہ عالمیہ کے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں۔ یومیہ آنے والے سوالات کی تعداد اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ کا م کا دورانیہ بڑہانے اور نظام کو خودکار (کمپیوٹرائزڈ) بنانے کے باوجود جواب میں تقریبا دس دن تک تاخیر ہوجاتی ہے۔
فتوی ایک بھاری ذمہ داری ہے جو انتہائی احتیاط کا متقاضی ہے۔
لوگوں کے پنچائتی فیصلوں اور جرگوں کے معاملات میں دار الافتاء کو ایک عوام الناس میں شرعی عدالت کا رتبہ حاصل ہے اور الحمد للہ بڑے بڑے کاروباری معاملات اور پیچیدہ خاندانی جھگڑے اس طرح خوش اسلوبی کے ساتھ نمٹائے جاتے ہیں کہ فریقین جو دست و گریبان ہوکر آتے ہیں شیر و شکر ہوکر گلے ملتے ہوئے واپس جاتے ہیں۔
آن لائن فتاوی کے سلسلے میں دار الافتاء والقضاء نے اپنا اسلوب منفرد رکھا تاکہ دنیا بھر میں فتوی ایک دستاویز اور ثبوت کے طور پر پیش کیا جا سکے ، آن لائن فتاوی کے سلسلے میں استفتاء موصول ہونے سے لے کر جواب کے ارسال ہونے تک کا پروسیس درج ذیل ہے: آن لائن موصول ہونے والے استفتاء کو فلٹر کرنے کے بعد درجہ بندی کی جاتی ہے
پروسیس مکمل ہونے کے بعد مستفتی کی میل کا براہ راست جواب نہیں دیا جاتا بلکہ اس کو دار الافتاء کے لیٹر ہیڈ پر پرنٹ نکالا جاتا ہے پھر اس پر جواب تیار ہونے کے بعد صدر مفتی اور نائب مفتی صاحبان تصحیح و تصدیق کرنے کے بعد دستخط ثبت کرتے ہیں پھر اس فتوی کو اسکین کرکے مستفتی کو ای میل کردیا جاتا ہے جبکہ عمومی نوعیت کے فتاوی افادہ خلق کے لئے ویب سائٹ پر لگا دیے جاتے ہیں۔
عموماً بے سرو سامانی اور چھوٹے پیمانے پر شروع ہو نے والا کام جو لگن ، اخلاص اور جذبہ صادق کے ساتھ شروع کیا جائے دنیا و آخرت میں جلد مقبولیت حاصل کرلیتا ہے۔ سن 2003 ء میں ایک عام سے پی سی کے ساتھ لوگوں کو بذریعہ ای میل آن لائن فتاوی کی سہولت شروع کی گئی تھی جو آج ایک بڑے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کی صورت اختیار کر گیا ہے الحمد للہ جامعہ بنوریہ عالمیہ کے دار الافتاء والقضاء کا یہ نظام دوسرے مدارس پر فوقیت رکھتا ہے۔ چند اہم خدمات درج ذیل ہیں:
اسمارٹ فون دور حاضر میں ایک ضرورت بن کر رہ گیا ہے۔عوام الناس کو دینی معاملات میں فی الفور راہنمائی کے لئے فتاوی کی موبائل اپلی کیشنز وقت کی ضرورت ہے ، الحمد للہ جامعہ بنوریہ عالمیہ نے ہمیشہ کی طرح ایک قدم آگے چلتے ہوئے آئی او ایس اور اینڈرائیڈ دونوں موبائل آپریٹنگ سسٹم کے لئے فتاوی ایپ متعارف کرائی ہے جس میں روز مرہ کے معاملات میں پیش آنے والے مسائل سے متعلق فتاوی کو مرتب انداز میں پیش کیا گیا ہے ، استعمال کنندہ اس ایپ کے ذریعے کوئی بھی پیش آنے والا مسئلہ لکھ کر متعلقہ فتاوی دیکھ سکتا ہے۔
آن لائن فتاوی کا نظام دار الافتاء کی دو ویب سائٹس ، مرکزی ڈیٹا بیس اوردار الافتاء کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ میں تیار کردہ ایک ایسے سافٹ وئر پر مشتمل ہے جو ملٹی پی سیز سے بیک وقت فتاوی انٹری کو سرور پر اپ ڈیٹ کر رہا ہوتا ہے۔اس سافٹ وئر پر کام کے لئے تین مفتیان کرام کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
آن لائن فتاوی ویب سائٹ دنیابھر میں اپنی انفرادی خصوصیات کی بناء پر دنیا بھر میں مقبول عام ہے یہ ویب سائٹس روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ ہوتی رہتی ہیں۔عوام الناس ان ویب سائٹس کے ذریعہ سوالات پوچھتے ہیں اور فتاوی لائبریری سے بخوبی استفادہ کرتے ہیں۔
دار الافتاء والقضاء کا "ای فتاوی " نامی سافٹ وئر گزشتہ ایک عشرہ سے زائد عرصہ سے زیر استعمال ہے ای فتاوی کا مکمل ریکارڈ اس میں محفوظ ہے ۔ اور الحمد للہ تادم تحریر صرف چند سالوں میں ای فتاوی کی تعداد 25600 سے تجاوز کر گئی ہے اور یہ صرف وہ تعداد ہے جن کا جواب باقاعدہ لیٹر ہیڈ پر تیار کرکے اسکین شدہ مستفتی کو بھیجا گیا ہے۔ ساتھ ساتھ درسگاہ تخصص میں پڑہنے والے شرکاء کے تمام سالوں کے کوائف اور انکے نام پر جاری ہونے والے استفتاء کا ریکارڈ بھی محفوظ ہوتا رہتا ہے۔