آم اور بعض اوقات دیگر پھلوں کی خرید و فروخت پھلوں کی تیاری سے پہلے ہوتی ہے، کیا یہ شرعاً جائز ہے؟ اگر یہ جائز نہیں تو پھر مارکیٹ سے خریدنے والے کسٹمر کیلئے پھل خریدنے کا کیا حکم ہے؟
اور مارکیٹ سے خریدنے والے کسٹمر کیلئے ایسے پھلوں کے استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟
آ م یا دیگر پھل اگر درختوں پر با لکل ظاہر نہ ہو ئے ہوں ،توایسی صورت میں ان کی خریدو فروخت قطعاً جائز نہیں ، جس سے احتراز لازم ہے ، البتہ اگر پھل درختوں پر ظاہر ہوچکے ہوں لیکن ابھی تک پک کرتیار نہ ہوئے ہوں ، توایسی صورت میں اگر خریدارکی طرف سے پھل پکنے تک پھلو ں درختوں پرباقی رکھنے کی شر نہ لگائی جائے ،بلکہ بغیر کسی شرط کےخریدوفرخت ہوجائے ، توشرعاً یہ خریدوفرخت جائزہوگا، لیکن ماکیٹ میں جو پھل دستیاب ہوتے ہیں اگران کے متعلق یقینی طور پر معلوم نہ ہو ، کہ غیر شرعی طریقے سے اس کی خرید وفروخت ہوئی ہے توعام لوگوں کےلئےمارکیٹ سے پھل خرید کر اس کواستعمال کرناجائز اوردرست ہوگا۔