 
                    محترم علماءِ کرام میں جاننا چاہتا ہوں کہ اسٹاک مارکیٹ کی تجارت میں ایک تجارت کی جاتی ہے، جو روزانہ کی تجارت کہلاتی ہے، اس تجارت میں بروکرز تاجر کو پیشکش کرتے ہیں کہ وہ اپنے حقیقی سرمائے سے چار گنا زیادہ شیئرز خرید سکتے ہیں، مثلاً ایک آدمی 5000 روپے شیئرز کی تجارت میں لگا نے کے لئے رکھتا ہے تو وہ اسے پیشکش کرتے ہیں کہ وہ 2000000 تک کے شیئرز خرید اور بیچ سکتا ہے، اسی طرح وہ شیئرز کی تجارت کرنے والوں کو اپنے حقیقی سرمائے سے چار گناہ زیادہ انویسٹ کرنے کی اجازت دیتے ہیں اور دوسری طرف بروکر سود کے طور پر کچھ بھی زائد نہیں کاٹتے۔ میرا سوال یہ ہے کہ آیا ان کی یہ پیشکش قبول کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ اسلامی قانون سے آگاہ کریں ۔
اگر بروکر محض اپنے طے شدہ کمیشن ہی لیتا ہو، اور وہ کسی غیر شرعی عقد کا ارتکاب بھی نہ کرتا ہو تو اُس کی مذکور پیشکش سے اُن کمپنیوں کے شیئرز کی خرید و فروخت جائز ہے، جن کے شیئرز کی خریداری شرعاً منع نہیں ۔ واللہ اعلم بالصواب!