 
                    السلام علیکم ! میری دوست نے GATM (گل احمد ٹیکسٹائل مل) کے شیئرز خریدے تھے ، لیکن وہ نہیں جانتی تھی کہ وہ شریعت کے مطابق نہیں (Non-Shariah compliant) ہیں ۔ حال ہی میں اسے معلوم ہوا کہ وہ شریعت کے مطابق نہیں ہیں ، اس نے انہیں منافع میں بیچ دیا ، کیا یہ منافع اس کےلئے حلال ہے ؟
سائلہ نے سوال میں گل احمد ٹیکسٹائل مل کے شیئرز کو ( Non-Shariah compliant ) ہونے کی کوئی وجہ تو ذکر نہیں کی ، تاکہ اسی کے مطابق جواب دیا جاتا ،تاہم مذکور ٹیکسٹائل مل کا بنیادی کاروبار چونکہ حلال ہے ، اس لئے اگر کسی نے اس کے( Non-Shariah compliant ) ہونے سے لا علم ہو کر اس کے شیئرز خریدے ہوں، اور اب اسے نفع کے حصول ( Dibidend )کے لئے اپنے پاس رکھنے کے بجائے مارکیٹ میں اصل قیمت ( Face Value ) سے زائد قیمت پر فروخت کردے تو یہ زائد رقم اپنے استعمال میں لانے کی گنجائش ہے ۔
       كما  في بدائع الصنائع : و روي عن أبي حنيفة رح أنه قال كل شيء أفسده الحرام و الغالب عليه الحلال فلا بأس ببيعه ( إلى قوله ) وما كان الغالب عليه الحرام لم يجز  بيعه و لا هبته الخ ( كتاب البيوع ، فصل و أما الذي يرجع إلى المعقود عليه ، ج 5 ، ص 144 ، ط : سعيد ) –
       و في مجمع الفقه الإسلامي ( 3 / 2162 ) : و إذا صار مال القراض موجودات مختلفة من النقود و الديون و الأعيان  و المنافع فإنه يجوز تداول صكوك المقارضة وفقا للسعر المتراضي عليه ، على أن يكون الغالب نقودا في هذه الحالة و أعيانا و منافع الخ ( بحوالہ شركت و مضاربت عصر حاضر  ميں : ص 338 ، ط : مكتبة معارف القرأن ) –