 
                    مجھے اسٹاک مارکیٹ کے متعلق فتویٰ معلوم کرنا ہے، میں اسٹاک مارکیٹ میں شیئرز خریدتا ہوں، اور نیت یہ ہو کہ نفع نقصان کچھ بھی ہو سکتا ہے، کیا یہ جائز ہے یا ناجائز؟ اور کیا میں اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کر سکتا ہوں۔؟
 واضح ہو کہ اسٹاک مارکیٹ میں شیئرز کی خرید و فروخت درجِ ذیل شرائط کے سا تھ جائز ہے!
1:جس کمپنی کے شیئرز خریدے جا رہے ہیں، وہ کمپنی کسی حرام کاروبار میں ملوث نہ ہو۔
2: اس کمپنی کے تمام اثاثے اور املاک سیال اثاثوں(leguid assets)   یعنی نقد رقم کی شکل میں نہ ہو، بلکہ کمپنی نے  کچھ فکسڈ اثاثے حاصل کر لیے ہوں، مثلاً بلڈنگ بنائی ہو، یا زمین خریدی ہو۔
3: اگر کمپنی کا بنیادی کاروبار حلال ہو، لیکن کمپنی سودی لین دین کرتی ہو تو اس صورت میں اس کی سالانہ اجلاس (میٹنگ) میں سودی لین کے خلاف آواز اُٹھائی جائے۔
4: چوتھی شرط جو حقیقت میں تیسری شرط کا ایک حصہ ہے، وہ یہ کہ جب منافع(dividing)  تقسیم ہوں تو انکم اسٹیٹ منٹ (income statement)کے ذریعہ معلوم کیا جائے کہ آمدنی کا کتنا حصہ سودی ڈپازٹ سے حاصل ہوا ہے، پھر اس کو بلا نیتِ ثواب صدقہ کر دے۔
لہذا مذکورہ بالا تمام شرائط کی مکمل پابندی کے ساتھ شیئرز کا کاروبار کیا جائے تو اس سے حاصل نفع بھی حلال ہوگا۔ 
 
قال اللہ تعالیٰ: كما قال الله تعالى: ﴿وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا﴾ (البقرة: 275)۔