 
                    اسٹاک ایکسچینج میں شیئرز خرید نے کے ۳ دن بعد جب وہ شیئرز اپنےقبضہ میں آجائیں تو کیا اس دن اس شیئرز کو زیادہ پیسوں میں فروخت کرکے دوبارہ اسی شیئرز کو اس دن ہی کم پیسے میں خرید کر اسی دن میں زیادہ پیسوں میں دوبارہ بیچنا اور اس عمل کو ایک دن میں بار بار دہراکر پرافٹ کمانا جائز ہے؟
شیئرز کی خرید و فروخت کے دیگر شرائط کی رعایت رکھتے ہوئے شیئرز خرید نے اور قبضہ میں آنے کے بعد سائل کے لئے اسے قیمتِ خرید سے زیادہ پر فروخت کرنا تو شرعاً جائز او درست ہے، لیکن شیئرز فروخت کرنے کے بعد خریدار کو قبضہ دیے بغیر اسی دن دوبارہ اسے خریدنا اور پھر فروخت کرکے اس عمل کو دن میں بار بار دہرانا شرعاً جائز نہیں جس سے اجتناب لازم ہے۔
 کمافی السنن لابی داود : ذكر عبد الله بن عمرو، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا يحل سلف وبيع، ولا شرطان في بيع، ولا ربح ما لم يضمن، ولا بيع ما ليس عندك 0ج5،ص364، رقم: 3504، ط؛ دار الرسالۃ)۔
وفی الرد المحتار : وشرط المعقود عليه ستة: كونه موجودا مالا متقوما مملوكا في نفسه، وكون الملك للبائع فيما يبيعه لنفسه، وكونه مقدور التسليم فلم ينعقد بيع المعدوم 0ج4،ص 505،ط: سعید)۔
وفی بدائع الصنائع : (ومنها) القبض في بيع المشتري المنقول فلا يصح بيعه قبل القبض؛ لما روي أن النبي صلى الله عليه وسلم «نهى عن بيع ما لم يقبض» (ج5،ص 180،ط: دار الکتب العلمیۃ)۔