 
                    میرے خیال میں ہمیں اپنی حد کہیں پر تو متعین کرنی ہوگی، کیونکہ ہم آج کل کی دنیا میں سود سے پاک مکمل طور پر نہیں رہ سکتے، ہر چیز میں سود ہے۔
۱: کیا اسٹاک ایکسچینج میں تجارت کرنے سے کمانا حرام ہے یا حلال؟
۲: کمپنی میں سرمایہ کاری کے نتیجے میں حصہ ملنا حلال ہے یا حرام؟ تمام کمپنیاں لین دین سود پر کرتی ہیں ؟ 
١۔۲: جو کمپنیاں ناجائز امور، شرائطِ فاسدہ اور سودی لین دین پر مبنی کام کرتی ہیں، یا اس میں تیار ہونے والے مال کا استعمال شرعاً ناجائز ہو تو ایسی کمپنی کے شیئرز خریدنا یا ان میں سرمایہ کاری کرنا جائز نہیں، اس سے احتراز لازم ہے ۔ بصورتِ دیگر شیئرز خرید و فروخت جائز ہے -
 قال الله سبحانه وتعالى: ﴿وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا﴾ (البقرة: 275)۔
وقال الله سبحانه وتعالى: ﴿وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوا بِهَا إِلَى الْحُكَّامِ لِتَأْكُلُوا فَرِيقًا مِنْ أَمْوَالِ النَّاسِ بِالْإِثْمِ وَأَنْتُمْ تَعْلَمُونَ﴾ (البقرة: 188)۔
وفي مشكاة المصابيح: عن جابر رضي الله عنه قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا وموكله وكاتبه وشاهديه وقال: "هم سواء". رواه مسلم (2/ 134) ۔
وفي مشكاة المصابيح: وعن عبد الله بن حنظلة غسيل الملائكة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "درهم ربا يأكله الرجل وهو يعلم أشد من ستة وثلاثين زنية". رواه أحمد والدراقطني(2/ 138)۔