جناب محترم مفتی صاحب ، السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ! سلام مسنون کے بعد کیا فرماتے ہیں اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں ایک دکاندار ہوں، اور دکان میں پلاسٹک لفافے تھیلی بھیجتا ہوں، اور ہر قسم کی تھیلیاں تقریباً میرے دکان میں موجود ہیں، یہ لفافے اور تھیلیاں مجھ سے ہر قسم والے لوگ خریدتے ہیں، ایک سرخ رنگ والے پلاسٹک تھیلی ہے، تھیلی ہم سے پیاز بھیجنے والے لوگ بھی ہم سے لیجاتے ہیں، اور بیکری والے بھی خریدتے ہیں، اور بہت سارے لوگ لیجاتے ہیں، اور خاص کر چرس بھیجنے والے لوگ بھی ا س میں چرس کی پیکنگ کرتے ہیں، اور ہم سے خریدتے ہیں، اور آج کل ہم سے زیادہ یہ مال یعنی یہ سرخ رنگ والی تھیلیاں چرس بھیجنے والے لوگ خریدیتے ہیں، کیا یہ کاروبار ہمارے لئے کیسا ہے؟ جائز ہے کہ ناجائز ہے؟
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ ہم ایک اور چیز دکان میں بھیجتے ہیں، اس کا نام (جوس پیک) ہے جو کہ نمونہ میں آپ محترم صاحب کی خدمت میں ارسال کرتا ہوں، جس میں لوگ جوس پیک کرتے ہیں، اصل وضع اس کا اسی لئے ہوا ہے، اور بعض لوگ دسترخوان کے طور پر استعمال کرتے ہیں، اور بعض لوگ عارضی لیٹرین اس سے بناتے ہیں، اور بہت سارے چیزوں اور کاموں کے لیے استعمال ہوتا ہے، لیکن ہم سے جو لوگ خرید کر کے لیجاتے ہیں، وہ لوگ اس جوس پیک میں چرس کی پیکنگ کرتے ہیں، کیا یہ کاروبار ہمارے لئے جائز ہے، یعنی یہ جوس پیک بھیجنا کیا ناجائز ہے؟
تفصیل سے بیان فرما کر مشکور اور ممنون فرمائیں، اللہ جل شانہ آپ حضرات کو جزائے خیر عطا فرمائیں۔
سوال میں مذکور جوس پیک اور پلاسٹک تھیلیوں کی خرید وفروخت سائل کے لئے شرعاً جائز اور درست ہے، اور اس کا نفع بھی وہ اپنے استعمال میں لاسکتا ہے، تاہم اگر کسی خاص شخص کے متعلق ان تھیلیوں کے چرس کے لیے استعمال کرنا معلوم کرنا معلوم ہو جائے تو اس سے احتراز بہتر ہے۔
کما فی الھدایة: قال: "ومن كسر لمسلم بربطا أو طبلا أو مزمارا أو دفا أو أراق له سكرا أو منصفا فهو ضامن، وبيع هذه الأشياء جائز" (الی قولہ) ولأبي حنيفة أنها أموال لصلاحيتها لما يحل من وجوه الانتفاع وإن صلحت لما لا يحل فصار كالأمة المغنية. وهذا؛ لأن الفساد بفعل فاعل مختار فلا يوجب سقوط التقوم، وجواز البيع والتضمين مرتبان على المالية والتقوم الخ (4/307)۔
و فی ردالمحتار: تحت (قوله: لأنه إعانة على المعصية) ؛ لأنه يقاتل بعينه،(الی قولہ) وعلى هذا بيع الخمر لا يصح ويصح بيع العنب. الخ (4/268)۔
و فی الدرالمختار: (و) جاز (بيع عصير) عنب (ممن) يعلم أنه (يتخذه خمرا) لأن المعصية لا تقوم بعينه بل بعد تغيره الخ (6/391)۔
رکشہ کمپنی والے کو ایڈوانس پیمنٹ دے کر ڈسکاؤنٹ حاصل کرنا/ پلاٹوں کی تعیین اور فائلوں سے قبل ایڈوانس پیمنٹ دینے کی صورت میں قیمت میں رعایت کرنا
یونیکوڈ خرید و فروخت 1