السلام علیکم !
میرا سوال یہ ہے کہ ہماری پائپ کی فیکٹری ہے کوئٹہ میں ،ہم خود اپنا پائپ بناتے ہیں،اب کراچی کی ایک فیکٹری والوں نے ہمیں کہا کہ ہم نے بلوچستان میں ایک آرڈر لیا ہے، تو بجائے کہ ہم یہاں سے اسکو پائپ کی سپلائی دیں آپ وہیں کوئٹہ میں ہمارے نام سے پائپ بناؤ اور ہمارے کسٹمر کو سپلائی کردو ،ابھی ہم کیا اس کا نام اپنے پائپ پر لکھ سکتے ہیں،شکریہ۔
واضح ہو کہ عقدِ استصناع میں صانع کسٹمر کو اس کے ساتھ طے شدہ شرائط اور صفات کے مطابق چیز دینے کا پابند ہوتا ہے ، لہذا آرڈر لینے والی کمپنی نے کسٹمر کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے اگر سائل اپنی کمپنی میں معاہدے کے مطابق پائپ تیار کرواکے کسٹمر کو حوالہ کردےتو اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ،جبکہ اپنے کمپنی میں بنے ہوئے پائپ پردوسری کمپنی کانام لکھنا اور یہ ظاہر کرنا کہ یہ اسی کمپنی کابنایا ہواہے، غلط بیانی اوردھوکہ دہی کی وجہ سے ممنوع ہے ۔
کمافی الدرالمختار: (والمبيع هو العين لا عمله) خلافا للبردعي (فإن جاء) الصانع بمصنوع غيره أو بمصنوعه قبل العقد فأخذه (صح) ولو كان المبيع عمله لما صح (ولا يتعين) المبيع (له) أي للآمر (بلا رضاه فصح بيع الصانع) لمصنوعه (قبل رؤية آمره) ولو تعين له لما صح بيعه (وله) أي للآمر (أخذه وتركه) بخيار الرؤية ومفاده أنه لا خيار للصانع بعد رؤية المصنوع له وهو الأصح نهر(5/225)۔
و فی دررالحکام فی شرح المجلۃ الاحکام: المبيع في الاستصناع هو العين لا عمل الصانع وعلى ذلك فلو أتى الصانع للمستصنع بخف من صنعه، أو من صنع غيره قبل الاستصناع وقبله كان صحيحا.(1/423)۔
رکشہ کمپنی والے کو ایڈوانس پیمنٹ دے کر ڈسکاؤنٹ حاصل کرنا/ پلاٹوں کی تعیین اور فائلوں سے قبل ایڈوانس پیمنٹ دینے کی صورت میں قیمت میں رعایت کرنا
یونیکوڈ خرید و فروخت 1