میرے سے اکثر یا سوال پوچھا جتا ہے میرا نام غلط رکھا گیا ہے کوکے عبدل ساجد کے نام کے معنیٰ سہی نہیں بنتے آپ سے گزارش ہے میرے رہنمائی فرمائی اور مجھے بتا دیں کے کیا یا نام سہی ہے اور اس کا معنیٰ کیا بنتی ہے جزاک اللّہ
واضح ہو کہ لفظ عبد کے معنی ہے بندہ، اور اللہ رب العزت کے ذاتی یا صفاتی ناموں کے ساتھ لفظ عبد لگا کر نام رکھنا بلاشبہ جائز اور درست ہے، جبکہ "الساجد" اللہ رب العزت کے صفاتی ناموں میں شامل نہیں بلکہ یہ بندہ کی صفت ہے ، جس کے معنی ہے، اللہ کے سامنے جھکنے والا، سجدہ کرنا والا۔ اس لیے اس کے ساتھ لفظ عبد لگا کر عبدالساجد نام رکھنا شرعادرست نہیں، بلکہ اس کے بجائے، محمد ساجد یا کوئی اور مناسب نام رکھنا ضروری ہے۔