 
                    السلام علیکم ! 
میری عمر بائیس سال ہے مفتی صاحب! میرا سوال یہ ہے کہ میرے پانچ بھائی ہیں  دو مجھ سے بڑے ہیں ،اور تین مجھ سے چھوٹے ہیں ،الحمد للہ ماں باپ کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہیں ہے ،سارے بھائی الحمد لله نیک ہیں، میں جہاد میں جانا چاہتا ہوں، لیکن میری ماں مجھے اجازت نہیں دے رہی، اب میں بغیر اجازت جا سکتا ہوں ؟
 سائل نے ذکر نہیں کیا کہ وہ کہاں پر جہاد کا ارادہ رکھتا ہے، تاہم بہتر بہر حال یہی ہے کہ والدہ سے اجازت لیکر جائے ،اور والدہ کو بھی چاہیئے کہ اسے بخوشی اجازت دیدے ،تاکہ وہ بھی ثواب میں برابر کی شریک ہو۔
 
 کمافي مشكاة المصابيح: وعن عبد الله بن عمرو قال: جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فاستأذنه في الجهاد فقال: «أحي والدك؟» قال: نعم قال: «ففيهما فجاهد» . متفق عليه. و في رواية: «فارجع إلى والديك فأحسن صحبتهما» اھ (2/ 1123)۔
و في مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح: تحت قوله (فارجع إلى والديك فأحسن صحبتهما) : في شرح السنة: هذا في جهاد التطوع لا يخرج إلا بإذن الوالدين إذا كانا مسلمين، فإن كان الجهاد فرضا متعينا فلا حاجة إلى إذنهما وإن منعاه عصاهما وخرج اھ (6/ 2472)۔