 
                    عرض ہے کہ کچھ مساجد اور ٹی وی پر بھی اذان کے بعد ایک دعا سنائی دیتی ہے ’’اللهم رب هٰذه الخ‘‘ کیا اذان کے بعد یہ دعا پڑھنا صحیح ہے؟ اور یہ دعا آج سے بیس (۲۰) سال پہلے کیوں نہیں سنائی جاتی تھی؟ براہِ کرم سائل کی داد رسائی فرمائیں فقہ حنفی کی روشنی میں، الحمدللہ فقیر خود بھی فقہ حنفی کا پیروکار اور حنفی ہے۔
اذان کے بعد کی دعا مستحب ہے اور احادیثِ مبارکہ میں کثرت سے اس کے فضائل بھی وارد ہوئے ہیں، البتہ مذکور طریقے پر بآوازِ بلند اس دعا کے پڑھنے کا رواج خیر القرون سے ثابت نہیں اور آگے چل کر اس کے التزام کا اندیشہ ہے، لہٰذا اس سے احتراز چاہیے۔
 ففی اعلاء السنن: عن جابر بن عبد اللہ ان رسول اللہ  ﷺ قال: من قال حین یسمع النداء، اللّهم رب هذہ الدعوة التامة والصلوة القائمة اٰت محمدن الوسیلة والفضیلة وابعثه مقامًا محمودن الذی وعدته، جلت له شفاعتی یوم القیامة (رواہ البخاری) قال المؤلف انی قوله والأم محمود علی الاستحباب اه (ج۲، ص۱۲۰)
وفی الدر: ويندب القیام عند سماع الاذان ویدعو عنه فراغه بالوسیلة لرسول اللہ ﷺ اه (ج۱، ص۳۹۷) ـــــــــــــــــــــــــــ واللہ اعلم بالصواب!