کیا فرماتے ہیں علماءِ کرام مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ :
(۱) ایک شخص نے مقبوضہ کشمیر میں جہاد کیا اور شہید ہوگیا جب گھر خبر پہنچی تو گھر والوں نے غائبا نہ نمازِ جنازہ ادا کیا اور اس کے بعد شہید کے حق میں نعرہ بازی بھی ہوئی، نعرہ بازی کے الفاظ یہ تھے ’’مبارک مبارک: شہادت مبارک، راشد تیرے خون سے انقلاب آئیگا‘‘۔
برائے مہربانی اس مسئلہ سے واضح طور پر آگاہ کریں کہ کیا یہ نعرہ بازی اور غائبانہ نمازِ جنازہ دونوں جائز ہے یا نہیں؟
(۲) قرآن کا وقف کرنا جائز ہے مسجد کیلئے یا نہیں؟
(۱) حضرت امام اعظم ابوحنیفہؒ کے مسلک کے مطابق غائبانہ نمازِ جنازہ جائز نہیں ہے، اس سے احتراز کرنا ضروری ہے، اسی طرح یہ نعرہ بازی بھی جاہلوں کی رسم ہے، اس سے بھی بچنا ضروری ہے۔
(۲) مسجد کے لئے قرآن پاک کو وقف کرنا جائز ہے۔
کما فی الدر المختار: وشرطہا أیضًا حضورہ (ووضعہ) وکونہ ہو أو أکثرہ (أمام المصلی) وکونہ للقبلۃ فلا تصح علی غائب۔ اھـ (ج۲، ص۲۰۸)۔
کما فی الدر المختار: وفی الدرر وقف مصحفا علی أھل مسجد للقراء ۃ إن یحصون جاز وإن وقف علی المسجد جاز ویقرأ فیہ۔ اھـ (ج۴، ص۳۶۵)