السلام علیکم!
۱۔ حضرت اگر امام مسجد جماعت کرانے کے لیے محراب میں لگی کھڑکی سے آئے تو کیا ایسا عمل مناسب ہے؟ قرآن وسنت کی روشنی میں بتا دیں۔
۲۔ کہ کیا نمازِ جنازہ کی امامت مسجد کے اندر سے ہو سکتی ہے؟ جبکہ جنازہ مسجد سے باہر ممبر کے آگے ہو اور ممبر سے ایک کھڑکی ۳ فٹ بائی ۶ فٹ کی کھلی ہو۔ براہِ کرم راہ نمائی فرما دیں۔
۱۔ امام کا محراب کی جانب کے دروازہ سے داخل ہونا بلاشبہ جائز اور درست ہے اور وہ دروازہ بعض جگہ امام ہی کی ضرورت کے لیے رکھا جاتا ہے، تاہم اگر وہ دروازہ نہ ہو، بلکہ کھڑکی ہو تو کھڑگی سے آنا ادب کے خلاف ہے، اس لیے اس عادت کا ترک بہتر ہے۔
۲۔ واضح ہو کہ اگر میت کے ساتھ امام اور چند مقتدی مسجد سے باہر محراب کے سامنے کھڑے ہو جائیں اور باقی لوگ مسجد میں صفیں بنا کر نمازِ جنازہ ادا کریں تو شرعاً اس کی گنجائش ہے۔ تاہم اگر جنازگاہ یا الگ کوئی جگہ ہو جس میں نمازِ جنازہ ادا کرنا ممکن ہو تو مسجد کی بجائے اس جگہ نمازِ جنازہ پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہیے زیادہ بہتر ہے، اگر کوئی اور صورت ہو تو تفصیل لکھ کر اس کے بارے میں بھی حکمِ شرعی معلوم کیا جا سکتا ہے۔
ففی حاشية ابن عابدين: (قوله بناء على أن المسجد إلخ) (إلی قوله) فلا يكره إذا كان الميت خارج المسجد وحده أو مع بعض القوم اهـ ح. قال في شرح المنية: وإليه مال في المبسوط والمحيط، وعليه العمل، وهو المختار. اهـ. (2/ 225) واللہ أعلم بالصواب!