السلام علیکم! حضرت دریافت یہ کرنا ہے کہ کیا سڑک پر نمازِ جنازہ ادا ہو جاتی ہے؟ اور مسجد میں نمازِ جنازہ کا کیا حکم ہے؟ براہِ کرم تفصیلاً جواب ارسال فرما دیں۔
نمازِ جنازہ کے شرکاء زیادہ ہوں اور قبرستان کے قریب ایسا کوئی مقام نہ ہو جہاں نماز جنازہ ادا کی جا سکے تو اس صورت میں سڑک پر بھی پڑھ سکتے ہیں، جبکہ مسجد میں پڑھنا مکروہ ہے، البتہ دوسری جگہ نہ ہو نے کی صورت میں میت کی چارپائی مسجد سے باہر رکھی جائے اور امام چند نمازیوں کے ساتھ مسجد سے باہر کھڑا ہو اور دیگر لوگ مسجد میں کھڑے ہو کر نمازِ جنازہ ادا کریں تو اس کی گنجائش ہے، مگر بلاضرورتِ شدیدہ اس طرز عمل کو معمول بنانے سے بھی احتراز چاہیے۔
ففی حاشية ابن عابدين: (قوله: في مسجد جماعة) أي المسجد الجامع، ومسجد المحلة قهستاني. وتكره أيضا في الشارع وأرض الناس كما في الفتاوى الهندية عن المضمرات اھ (2/ 225)
وفی الفتاوى الهندية: وصلاة الجنازة في المسجد الذي تقام فيه الجماعة مكروهة (إلی قوله) ولا تكره بعذر المطر ونحوه، هكذا في الكافي تكره في الشارع وأراضي الناس، كذا في المضمرات أما المسجد الذي بني لأجل صلاة الجنازة فلا تكره فيه اھ (1/ 165)
وفی حاشية ابن عابدين: (قوله بناء على أن المسجد إلخ) أما إذا عللنا بخوف تلويث المسجد فلا يكره إذا كان الميت خارج المسجد وحده أو مع بعض القوم اهـ ح. قال في شرح المنية: وإليه مال في المبسوط والمحيط، وعليه العمل، وهو المختار. اهـ (2/ 225)