ایک شخص نے اپنی بیوی کو کہا کہ ’’اگر میں گاڑی میں گیا تو تم میری بہن کی طرح ہو‘‘ پھروہ شخص گاڑی میں چلا گیا، کیااس سے ظہار ہوگیا؟
نوٹ: ایسا غصہ میں کہا اور نیت کسی چیز کی بھی نہیں تھی۔
خط کشیدہ الفاظ سے سائل کی کوئی نیت (طلاق یا ظہار کی) نہیں تھی محض غصہ میں یہ الفاظ بولے تھے جیسا کہ سوال میں درج نوٹ سے بھی یہی معلوم ہورہا ہے تو اس سے ظہار متحقق نہیں ہوا، اس لئے مذکور میاں بیوی حسب سابق میاں بیوی کی طرح زندگی بسر کرسکتے ہیں مگر آئندہ اس طرح کے الفاظ جس سے بلا وجہ شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہوں، کہنے سے بھی اجتناب لازم ہے تاکہ گھر کا ماحول خراب نہ ہو۔