میں نے پہلی بیوی کو بتائیں بغیر دوسری شادی کی ہے، اور جب خاندان والوں کو پتہ چلا تو انہوں مجھ پر پریشرڈالا کہ طلاق نامہ پر دستخط کرکےٹی سی ایس کردیں۔
اب مجھے معلوم کرنا ہے جو طلاق دی ہے وہ ہوگئی یا نہیں؟ برائے مہربانی راہنمائی فرمائیں۔
سائل نے یہ وضاحت نہیں کی کہ جس طلاق نامہ پر انہوں نے دستخط کیاہے، اس میں کن الفاظ کے ساتھ کتنی طلاقیں لکھی ہوئی تھی؟ تاکہ اسی کے مطابق جواب دیاجاتا، تاہم اگرطلاق نامہ میں واضح الفاظ (جیسے میں طلاق دیتاہوں وغیرہ) کے ساتھ تین دفعہ طلاق کے الفاظ لکھے گئے ہوئے اور یہ طلاق بھی خلوت صحیحہ کے بعد دیدی گئی ہو، تو جب سائل نے اپنے ہوش وحواس میں اس طلاق نامہ پر دستخط کردیاہے، اگرچہ خاندان کے اصرار اور دباو کی وجہ سے کیاہو، تب بھی سائل کی بیوی پر طلاق نامہ میں درج تینوں طلاقیں واقع ہوکر حرمت مغلظہ ثابت ہوچکی ہے، اب رجوع نہیں ہوسکتا، اور حلالہ شرعیہ کے بغیردوبارہ باہم عقدنکاح بھی نہیں ہوسکتاہے۔
کمافی المصنف لابن أبي شیبة:
عن حماد قال: إذا کتب الرجل إلی امرأته -إلی- أمابعد! فأنت طالق فهي طالق، وقال ابن شبرمة: هي طالق". (کتاب الطلاق، باب في الرجل یکتب طلاق امرأته بیده، مؤسسة علوم القرآن ۹/۵۶۲، رقم: ۱۸۳۰۴)
وفی الشامیۃ:
’’ولو أقر بالطلاق كاذباً أو هازلاً وقع قضاءً لا ديانةً‘‘. (3 / 236، کتاب الطلاق، ط: سعید)