اگر آدمی سجدۂ سہو سلام کے بغیر کرے بھولے سے ، تو اس کی نماز کا کیا حکم ہوگا ؟ کیا سجدۂ سہو کرنے سے پہلے ایک طرف سلام پھیرنا ضروری ہے؟
اگرچہ صورتِ مسئولہ میں شخصِ مذکور کی نماز بلاشبہ ادا ہوچکی ہے،اسے لوٹانے وغیرہ کی ضرورت نہیں، تاہم قصداً ایسا کرنے سے احتراز چاہیۓ کہ ایسا کرنا مکروہ ہے۔
فی البحر الرائق : محله المسنون بعد السلام سواء كان السهو بإدخال زيادة في الصلاة أو نقصان منها (إلی قوله) و هذا الخلاف في الأولوية حتى لو سجد قبل السلام لا يعيده لأنه لو أعاد يتكرر و إنه خلاف الإجماع و ذلك كان مجتهدا فيه و روي عن أصحابنا أنه لا يجزئه و يعيده كذا في المحيط و في غاية البيان أن الجواز ظاهر الرواية (إلی قوله) و ذكر الفقيه أبو الليث في الخزانة أنه قبل السلام مكروه و الظاهر أنها كراهة تنزيه اھ (۲/ ۹۲)۔
سجدہ سہو لازم ہونے کی صورت میں بھول کر سلام پھیرنا اور یاد آنے پر فوراً سجدہ کرلینا
یونیکوڈ سجدہ سھو 1اکیلے نمازی کا قعدۂ اولی میں ، اور مسبوق کا قعدۂ اخیرہ میں درود شریف پڑھ لینے کا حکم
یونیکوڈ سجدہ سھو 2ایک رکعت کا رہا ہوا سجدہ, دوسری رکعت کے سجدوں کے ساتھ قضا کرتے ہوئے تین سجدے کرنا
یونیکوڈ سجدہ سھو 0