(ترجمہ): ایک شخص ایک ریزیڈینشل سوسائٹی میں رہتا ہے، اس سوسائٹی میں ایک کمیٹی ہے، جو کہ سب ریزیڈینشل ممبرز کی ہے،اور اس کے ماہانہ چار جز ہیں سب ممبر زدے رہیں ہیں، ایک ممبر ہے جوکہ نہیں دے رہا، مینٹینس چار جز سوسائٹی کے ، کیا حکم ہے شریعت کا اس کے لیے ؟ جزاک اللہ
بلا عذر سوسائٹی کمیٹی کی طے شدہ مینٹینس رو کنا شرعاً و قانو ناً درست نہیں، بلکہ یہ اجتماعی امور میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے ، لہذا شخص مذکور پر لازم ہے کہ حسب ضابطہ دیگر افراد کی طرح ماہانہ مینٹینس چار جز کی بر وقت ادائیگی کا اہتمام کرے، ورنہ کمیٹی اس کے خلاف ضابطہ کے مطابق کاروائی کی بھی مجاز ہے۔
كما في الدر المختار: وما لم يكن من القسمين فإن من حقوقه ومرافقه دخل بذكرها، وإلا لا اھ (4/ 548)۔
وفيه ايضاً: (لا) يدخل (الطريق والمسيل و الشرب إلا بنحو كل حق) (5/ 188)۔
و في حاشية ابن عابدين (رد المحتار): قال في الهداية: ومن اشترى بيتا في دار أو منزلا أو مسكنا لم يكن له الطريق إلا أن يشتريه بكل حق هو له أو بمرافقه أو بكل قليل وكثير وكذا الشرب والمسيل، لأنه خارج الحدود إلا أنه من التوابع فيدخل بذكر التوابع اهـ (5/ 189)۔
و في شرح المجلة : المادة 125 الملك ما ملكه الانسان سواء كان اعيانا او منافع) الاعيان كالعروض والنقود والعقار (الى قوله) والمنافع كالسكنى وحق المرور وحق الشرب وحق المسیل اھ (۲/ ۱۷) واللہ اعلم بالصواب