السلام علیکم!ایک دن عید کی نماز کے وقت میرے والد اچانک میرے کمرے میں آگئے میری بیوی اس وقت میری 1سال کی بیٹی کو دودھ پلاتے ہوئے سو گئی تھی، چند لمحوں کے لیے میرے والد کی نظر میری بیوی پر پڑ گئی اس وقت اسکا سینہ ڈھکا ہوا نہیں تھا، میرے والد فوراًکمرے سے باہر نکل گئے،پوچھنا یہ تھا کے کیا میرانکاح اس وجہ سے میری بیوی سے ختم ہو گیا ہےگویا وہ مجھ پہ حرام ہو گئی؟
صورت مسئولہ میں سائل کے والد کا نادانستگی میں اپنی بہوکے سینے کو بے لباس دیکھ لینے سے وہ اپنے شوہر پر حرام نہیں ہوئی ، بلکہ ان دونوں کا نکاح بدستور برقرار ہے ، تاہم سائل کے والد کو چاہیئے کہ وہ آئندہ اپنے شادی شدہ بچوں کے کمرے میں بغیر اطلاع اور دروازہ کھٹ کھٹائے جانے سے گریز کرے تاکہ اس قسم کی کسی ناخوشگوار صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
کمافی الدرالمختار: أصل (ممسوسته بشهوة) ولو لشعر على الرأس(الی قولہ)(وفروعهن) مطلقا والعبرة للشهوة عند المس والنظر لا بعدهما وحدها فيهما تحرك آلته أو زيادته به يفتى(فصل فی المحرمات ج3 ص33 ط:سعید)۔