اگر کوئی مرد طبعی بیماری سے تنگ آنے کی صورت میں یہ جملہ کہہ دے ’’یا اللہ میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں، تجھے مجھ پر رحم نہیں آتا‘‘ اس جملہ پر کفر اور تجدید ایمان و نکاح لازم آئے گا یا نہیں؟ جلدی جواب عنایت فرمائیں۔
سوال میں مذکور جملہ اگرچہ کفریہ ہے اور اس کی وجہ سے کہنے والا اسلام سے خارج ہوجاتا ہے، اس پر تجدید ایمان اور تجدید نکاح لازم ہوجاتا ہے، لیکن جب تک کہنے والے کی حالت اور نیت کی تحقیق نہیں ہوجاتی، اس کے متعلق کفر کا حکم نہیں لگایا جاسکتا۔
في الفتاوی الهندية: وكذا الرجل إذا ابتلي بمصيبات متنوعة، فقال: أخذت مالي وأخذت ولدي وأخذت كذا وكذا، فماذا تفعل، وماذا بقي لم تفعله وما أشبه هذا من الألفاظ، فقد كفر كذا في المحيط اھـ (۲/۲۷۵)۔ واللہ أعلم بالصواب