مفتی صاحب! براہ مہربانی مجھے علاج بتائے۔تقریبا18مہینوں سے مجھے عجیب عجیب وسوسے ہورہے ہیں مثال کے طور پر جب کوئی بات کرتا ہوں تو یہ وسوسہ آتا ہے کہ کہیں میں کا فر تو نہیں ہوا اس طرح اور بھی ،مختصر یہ کہ زندگی بہت مشکل سے گزر رہی ہے اور ذھن پر ہر وقت بوجھ ہوتا ہے ،میں قرآن کا حافظ ہوں او ر شریعت پر پوری طرح عمل کی بھی کوشش کرتا ہوں ایسے وسوسے بھی آتے ہیں جس کا بیان کرنا بھی مشکل ہے ۔
غیر اختیاری طور پر نہ چاہتے ہوئے، بلکہ ناپسندیدگی کے باوجود خیالات اور وسوسے آتے ہیں اس سے نہ کفر لازم آتا ہے اور نہ دیگر عبادات کی صحبت پر اس سے اثر پڑتا ہے، بلکہ احدیث مبارکہ میں اس قسم کے خیالات کی ناپسندیدگی کو ایمان کی بجائے اس قسم کے خیالات پر قطعاًتوجہ نہ دے اور تیسرے کلمہ کا ورد جاری رکھے ان شاء اللہ وسوسے جاتے رہیں گے ۔
ففی صحيح مسلم: عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم * إن الله عز وجل تجاوز لأمتي عما حدثت به أنفسها ما لم تعمل أو تكلم- (1 / 116)
وفی الشامیة: وما کان خطاء من الالفاظ ولا یوجب الکفر فقائله یقر علی حاله (الی قوله) ویکن یؤمر بالاستغفار والرجوع عن ذلك اھ (ج4ص274)۔ واللہ أعلم بالصواب!