مفتی صاحب ایزی پیسہ کے بارے میں تو پڑھ لیا جائز ہے، ایک اور بات پوچھنا ہے کہ ایزی پیسہ اکاونٹ میں 2000 روپے رکھنے پر روزانہ 60 منٹ فری اور SMS ملتے ہیں ، اگر 2000 نہ ہوں تو نہیں ملتے ان کا استعمال کرنا کیسا ہیں ؟ جلد راہ نمائی فرمائیں۔
واضح ہو کہ ایزی پیسہ میں اکاونٹ کھلوانا فی نفسہ جائز ہے ،مگر اس میں رکھے ہوئے پیسوں کی حیثیت قرض کی ہے،اور کمپنی کی طرف سے اس رقم پر دیئے جانے والے فری منٹس SMS وغیرہ قرض پر نفع ہونے کی بناء پر سود ہے جو کہ ناجائز اور حرام ہے اس کے لینے سے احتراز لازم ہے ۔
ففي الدر المختار: و في الأشباه كل قرض جر نفعا حرام اھ (5/ 166)۔
و في حاشية ابن عابدين (رد المحتار): (قوله كل قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر، وعن الخلاصة و في الذخيرة وإن لم يكن النفع مشروطا في القرض، فعلى قول الكرخي لا بأس به اھ (5/ 166) واللہ اعلم بالصواب