کیااسلام میں یہ جائز ہے کہ بلی کو پالتوجانورکے طورپررکھاجائے؟ میرے پاس دو بلیاں ہیں، میں ان کی صفائی ستھرائی کا پوراخیال رکھتاہوں، وہ اپنا پیشاب پاخانہ مخصوص جگہ پر میں کرتی ہے،گھرمیں کسی اورجگہ گندگی نہیں کرتی، شریعت کا اس کے رکھنے کے بارے میں کیاحکم ہے؟
اگربلی کے کھانے پینے کا پوراخیال رکھاجائے اور اس کی وجہ سے گھرمیں گندگی وغیرہ کا بھی کوئی اندیشہ نہ ہو، تو اسے رکھنے میں شرعابھی کوئی حرج نہیں۔
قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم: إن الہر من متاع البیت لن ینقذر شیئاً ولن ینجّسہ۔ (معارف السنن: ۳۲۹/۱، ط: دارالکتاب دیوبند) قال السہارنفوری: والحقہا بہم أی بالممالیک وخدم البیت لأنہا خادمة حیث تقتل الموذیات أو لأن الأجر فی مواساتہا کما فی مواساتہم (بذل المجہود: ۴۲۲/۱، ط: مرکز ابی الحسن) ۔