(+92) 0317 1118263

نکاح

بیوی کی عدت مکمل ہونے سے پہلے اس کی بھانجی سے نکاح کرنے کا حکم

فتوی نمبر :
85516
| تاریخ :
0000-00-00
معاملات / احکام نکاح / نکاح

بیوی کی عدت مکمل ہونے سے پہلے اس کی بھانجی سے نکاح کرنے کا حکم

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ
میں مسمی ۔۔۔ نے مسماۃ۔۔۔ دختر محمد۔۔۔ سے نکاح کیا، بعد ازاں میں نے اپنی بیوی کو مورخہ 22/10/2020 کو طلاق دیدی، اور اسی روز اپنی سابقہ بیوی یعنی ۔۔۔ کی سگی بھانجی مریم سے نکاح کر لیا ، طلاق کا وقوع دو گواہوں کی موجودگی میں ہوا ، اب یہ امر مطلوب ہے کہ مریم سے میرا نکاح مطابق شریعت درست ہوا، یا پہلی بیوی کی عدت عرصہ تین ماہ پوری ہونے کا انتظار کرنا چاہیے تھار ہنمائی فرمائیں؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

صورت مسئولہ میں مسمی ۔۔۔کا اپنے بیوی کو طلاق دینے کے بعد اس کی عدت مکمل ہونے سے قبل اس کی بھانجی مسماۃ مریم سے نکاح کرنا شر عانا جائز، اور حرام تھا، جبکہ یہ نکاح سرے سے منعقد ہی نہیں ہوا، جس کی وجہ سے مسمی ۔۔۔ اور مسماۃ مریم سخت گناہ گار ہوئے ہیں، دونوں پر لازم ہے کہ اپنے اس عمل پر بصدق دل تو بہ واستغفار کریں ، اور اگر مسمی ۔۔ اپنی بیوی کی بھانجی کے ساتھ نکاح کرنا چاہتا ہو، تو مطلقہ بیوی کی عدت مکمل ہونے کے بعد دوبارہ اس کی بھانجی سے نکاح کر سکتا ہے۔

مأخَذُ الفَتوی

كما في بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع: وكذلك المرأة وعمتها وخالتها في جميع ما وصفنا، وكما لا يجوز للرجل أن يتزوج امرأة في نكاح أختها لا يجوز له أن يتزوجها في عدة أختها، وكذلك التزوج بامرأة هي ذات رحم محرم من امرأة بعقد منه، والأصل أن ما يمنع صلب النكاح من الجمع بين ذواتي المحارم فالعدة تمنع منه. اھ (2/ 263)
و في حاشية ابن عابدين (رد المحتار): مطلب عشرون موضعا يعتد فيها الرجل (قوله: عشرون) وهي: نكاح أخت امرأته وعمتها وخالتها، وبنت أخيها، وبنت أختها، والخامسة، وإدخال الأمة على الحرة، ونكاح أخت الموطوءة في نكاح فاسد، أو في شبهة عقد، ونكاح الرابعة كذلك أي إذا كان له ثلاث زوجات ووطئ أخرى بنكاح فاسد، أو شبهة عقد ليس له تزوج الرابعة حتى تمضي عدة الموطوءة اھ (3/ 503)
وفيه ايضاً : ماتت امرأته له التزوج بأختها بعد يوم من موتها كما في الخلاصة عن الأصل، وكذا في المبسوط لصدر الإسلام والمحيط للسرخسي والبحر والتتارخانية وغيرها من الكتب المعتمدة، وأما ما عزي إلى النتف من وجوب العدة فلا يعتمد عليه وتمامه في كتابنا تنقيح الفتاوى الحامدية
و في الهداية الهداية شرح البداية: ولا يجمع بين امرأتين لو كانت إحداهما رجلا لم يجز له أن يتزوج بالأخرى لأن الجمع بينهما يفضي إلى القطيعة والقرابة المحرمة للنكاح اھ (1/ 192)

واللہ تعالی اعلم بالصواب
محمد شاہد عظمت عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 85516کی تصدیق کریں
0     1140
Related Fatawa متعلقه فتاوی
Related Topics متعلقه موضوعات