ہماری مسجد میں ایک نمازی جن کی ڈاڑ ھی شرعی نہیں ہے یعنی ایک مشت سے کم ہے، وہ مؤذن ( جن کی ڈارھی شرعی ہے) اور دیگر شرعی ڈاڑھی والے نمازیوں کی موجودگی میں اقامت اور اذان کہتے ہیں ؟ کیا ان کا یہ عمل ٹھیک ہے؟ اگر نہیں تو کیا شرعی ڈاڑ ھی والے نمازی گناہ گار ہوں گے ؟
جب مسجد میں باقاعدہ موذن مقرر ہے تو اس کی اور دیگر شرعی ڈاڑھی رکھنے والوں اور صحیح پڑھنے والوں کی موجودگی میں مذکور شخصِ کا اذان و اقامت کہنا مکروہ ہے، خود مؤذن کو اس کا اہتمام چاہیے، ورنہ غفلت کی وجہ سے اہلِ محلہ اور دیگر با شرع نمازی بھی گناہ گار ہوں گے ۔
ففي حاشية ابن عابدين: (ويكره أذان جنب وإقامته وإقامة محدث لا أذانه) على المذهب (و) أذان (امرأة) وخنثى (وفاسق) اھ (1/ 392)
وفي الهندية : ويكره أذان الفاسق ولا يعاد كذا في الذخيرة (۱/۵۴)