گستاخِ رسولﷺ اور گستاخِ صحابہؓ کے بارے میں شرعاً کیا حکم ہے؟
نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کرنا نہ صرف یہ کہ یہ شنیع حرکت ہے، بلکہ دائرۂ اسلام سے خروج و ارتداد کا باعث بھی ہے اور ایسا شخص جب تک اپنی اس حرکت پر ندامت کے ساتھ بصدقِ دل توبہ واستغفار کر کے دوبارہ اسلام میں داخل نہ ہو جائے ، اسے قتل کرنا شرعاً جائز ہو جاتا ہے، لیکن اسے قتل کرنے کا اختیار عام عوام کو ہرگز حاصل نہیں، بلکہ حاکمِ وقت کو ہے۔
اور جو شخص صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی شان میں گستاخی کرے اور اپنے اس گھناؤنے اور قبیح فعل کو جائز سمجھ کر کرے یا اس کو باعثِ ثواب سمجھے تو ایسا شخص بلاشبہ مرتد اور دائرہ اسلام سے خارج ہے ایسا شخص جب تک توبہ واستغفارکر کے دوبارہ اسلام میں داخل نہ ہو جائے ، اس کی سزا قتل ہے اور اگر حلال اور باعثِ ثواب نہ سمجھتے ہوئے گستاخی کا ارتکاب کرے تو ایسا شخص گمراہ اور فاسق ہے، ایسے شخص کو عدالت کے ذریعہ عبرت ناک سزا دلوائی جائے تاکہ آئندہ کے لیے کوئی ایسی حرکتِ شنیعہ کا ارتکاب نہ کرے۔
وفی الفقه الإسلامي وأدلته: وأما من سب الله تعالى أو النبي صلّى الله عليه وسلم أو أحداً من الملائكة أو الأنبياء، فإن كان مسلماً قتل اتفاقاً. واختلف هل يستتاب أو لا، المشهور عند المالكية عدم الاستتابة وإن كان كافراً، فإن سب بغير ما به كفر، فعليه القتل، وإلا فلا قتل عليه. (7/ 5577)-
وفی تنبیه الولاة والحکام: وأما من سبّ أحدا من الصحابة فھو فاسق ومبتدع بالإجماع إلّا إذا إعتقد أنه مباح أو یترتب علیه ثواب کما علیه بعض الشیعة أو إعتقد کفر الصحابة فانه کافر بالإجماع فاذا سبّ أحدا منهم فینظر فان کان معه قرائن حالیة علی ماتقدم من الکفریات فکافر وإلا ففاسق، وإنما یقتل عند علمائنا سیاسیة لدفعِ فسادهم وشرّهم الخ (رسائل ابن عابدین: ۱/۳۶۷)-
غصہ میں قرآنِ کریم زمین پر پٹخنے کا حکم، اور حالت حیض زبردستی پیچھے کے راستہ صحبت کرنے کا حکم
یونیکوڈ ایمان 5امام ابو حنیفہ کے نظریے کہ" ایمان تصدیقِ قلبی کا نام ہے"کی وجہ سے ان پر فرقہ مرجئہ میں سے ہونے کا الزام
یونیکوڈ ایمان 1اگر کسی شخص تک نبی آخر الزمان کی خبر نہ پہنچی ہو تو کیا وہ گناہ گار ہوگا؟اور جس کی قسمت میں ہدایت نہ ہو وہ کیوں گناہ گار ہوگا؟
یونیکوڈ ایمان 1اللہ تعالیٰ ہربندہ مؤمن کے دل میں موجود ہیں کا مطلب اور اچھی یا بری سوچ اللہ کی طرف سے ہونے کا مطلب
یونیکوڈ ایمان 1