(+92) 0317 1118263

رجوع طلاق

دو طلاق دینے کے بعد تیسری بار فقط " میں " کا لفظ کہنے سے طلاق کا حکم

فتوی نمبر :
69488
| تاریخ :
2023-11-30

دو طلاق دینے کے بعد تیسری بار فقط " میں " کا لفظ کہنے سے طلاق کا حکم

میری دوسری شادی ہے ،میری شادی کو دو سال کا عرصہ گزر گیا ، تیسرا سال چل رہا تھا ،ایک سال تو بہت اچھا گزرا ،لیکن دوسرے سال سے شاید مجھے بہت تکلیف ہوتی تھی ،میرے شوہر کی پہلی بیوی ،اور دو بچے ہیں ،اور میری ساس بھی تھی ،سب ہم لوگ ساتھ رہتے تھے ،ایک ہی گھر میں ،میں اپنے شوہر سے پہلے بھی لڑ کر اپنے گھر چلی گئی تھی ،دوبارہ وہ مجھے منا کر لے کر آئے ،مہینے کے بعد پھر لڑائی ہونے لگی ،شاید مجھ سے برداشت نہیں ہوتا تھا ، اسی وجہ سے میں لڑائی کرتی رہتی تھی ،میں اپنی امی کے گھر چلی گئی ، بلا وجہ لڑائی کی ،شوہر کو برا بھلا کہا ، میرے شوہر نے فون پر بات کی ، انہوں نے منع کر دیا کہ ابھی تم گھر نہیں آنا ، انہوں نے اس لئے منع کیا تھا کہ بات نہیں بڑھ جائے ،لیکن میں نے ان کی بات نہیں مانی ، اور گھر چلی گئی ،پھر کیا بات ہوتے ہوتے ان کی بیوی ،بچوں کو بہت برا بھلا کہا ،جس کی وجہ سے بات بڑھتی چلی گئی ، پھر غصہ حد سے زیادہ بڑھ گیا، غصے میں انہو ں نے مجھے دو طلاقیں دیدیں ،تیسری طلاق بول رہے تھے ،تو سامنے والے بھائی نے منہ پر ہاتھ رکھ دیا ،اس وقت میں دوسرے کمرے میں تھی ،میں نے سنا نہیں ،لیکن میرے سامنے والی آنٹی نے کہا ،حسنہ تم کو طلاق دے دی ہے ،اس کے بعد میں اپنے ماں باپ کے گھر چلی گئی ،اس کے دو مہینے کے بعد فون آیا ،پھر شوہر نے مجھے معاف کر دیا ،انہوں نے دو مہینے میں فون پر رجوع کر لیا ، اب آٹھ نو (8/9) مہینے گزر گئے ہیں ، اب وہ چاہتے ہیں ،میں بھی چاہتی ہوں کہ ان کے پاس دوبارہ واپس چلی جاؤں ، مجھے آپ بتائیں کہ کیا میں ان کے پاس چلی جاؤں ؟ آپ پلیز میرا مسئلہ حل کر دیں ،تاکہ واپس چلی جاؤں ،آئندہ میں خیال رکھو ں گی کہ کسی کو پریشان نہیں کروں گی۔
نوٹ : دو طلاقیں ان الفاظ "میں نے طلاق دی"کے ساتھ دیدی ہیں ،اور تیسری طلاق میں صرف "میں "کا جملہ زبان سے نکلا تھا ، کہ کزن نے منہ پر ہاتھ رکھ دیا ،جبکہ رجوع ان الفاظ سے کیا تھا"کہ میں رجوع کرتاہوں"۔

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

سوال میں ذکر کردہ بیان اور نوٹ میں درج کردہ وضاحت کے مطابق جب سائلہ کے شوہر نے لڑائی جھگڑے کے دوران غصے کی حالت میں سائلہ کے متعلق فقط دو دفعہ مذکور الفاظ کہے "میں نے طلاق دی "تو اس سے سائلہ پر دو رجعی طلاقیں واقع ہو چکی ہیں ،جبکہ تیسری دفعہ اگر سائلہ کے شوہر نےزبان سے فقط "میں " کا لفظ کہہ دیا تھا ، اور پھر کزن کی طرف سے اس کے منہ پر ہاتھ رکھ دینے کی وجہ سے اس نے پورا جملہ نہیں ادا کیا تھا ،تو اس سے سائلہ پر مزید کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ، چنانچہ دو رجعی طلاقوں کے بعد سائلہ کے شوہر کو دورانِ عدت رجوع کرنے کا اختیار حاصل تھا ، لہذا سائلہ کے شوہر نے اگر دورانِ عدت بذریعہ فون زبانی طورپر رجوع کر لیا ہو (جیسا کہ سوال سے بھی واضح ہو رہا ہے )تو اس سے چونکہ شرعاً رجوع درست ہو چکا ہے ،اور دونوں کا نکاح حسبِ سابق برقرار ہے ، اس لئے سائلہ اور اس کا شوہر حسبِ سابق میاں بیوی کی طرح زندگی بسر کر سکتے ہیں ،تاہم سائلہ کے شوہر کو آئندہ کے لئے فقط ایک طلاق کا اختیار ہوگا ، اس لئے آئندہ طلاق کے معاملے میں خوب احتیاط سے کام لینا چاہیئے ۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
حماد منظور عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 69488کی تصدیق کریں
0     77