السلام علیکم ! جناب مفتی صاحب! میرا سوال یہ ہے کہ میں حج میں جمرہ عقبیٰ کی رمی کرنے کے بعد حرم آیا ، طوافِ رکن کے لیے میں بہت تھکا ہوا تھا تو میں نے طواف میں دو یا تین مرتبہ وقفہ کیا ،کیا طواف میں کوئی حرج پڑا ؟
طواف میں تسلسل سنت ہے ،اس لیے کسی عذر کی وجہ سے دورانِ طواف وقفہ کرنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ۔
کما فی الرد تحت : (قوله وقف)وفي شرح الطحاوي يمشي حتى يجد الرمل وهو الأظهر لأن وقوفه مخالف للسنة قاري على النقاية وفي شرحه على اللباب لان الموالاة بين الأشواط وأجزاء الطواف سنة متفق عليها اھ (2/498)۔
و فی غنیةالناسک : والموالاة بين أشواطه وأجزاء الأشواط ، لكن المراد بها الموالاة العرفية، لا أنہ لا يقع فيها مطلق الفاصلة لتجويزهم الشرب ونحوه في الطواف اھ (113)۔