بیٹی کا نام "اجر " رکھنا ٹھیک ہے ؟رہنمائی فرمائیں ۔
اجر" کے معنی بدلہ ، مزدوری یا معاوضہ وغیرہ دینے کے آتے ہیں ، چنانچہ بیٹی کے لئے مذکور نام رکھا جاسکتا ہے ، تاہم بہتر یہ ہے کہ ازواج مطہرات ، صحابیات اور نیک عورتوں کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کیا جائے ۔
وفی صحیح البخاری : عن سعید بن المسیب حدثنی أن جدہ حزنا قدم علی النبی ﷺ ، فقال ما اسمک ، قال اسمی حزن ، قال بل أنت سھل قال ما أنا بمغیرۃ اسماً سمانیہ أبی قال ابن المسیب فما زالت فینا الحزونۃ بعد ( باب تحویل الاسم الی اسم أحسن منہ ط مؤسسۃ الرسالۃ ص 1474 ) ۔
و فی الھندیۃ : وفی الفتاویٰ التسمیۃ باسم لم یذکرہ اللہ تعالی فی عبادہ ولا ذکرہ رسول اللہ ﷺ ولا استعملہ المسلمون تکلموا فیہ والاولی أن لایفعل کذا فی المحیط ( ج 5 ص 362 کتاب الکراھیۃ باب فی تسمیۃ الا ولا دوکناھم والعقیقۃ ط ماجدیہ) ۔واللہ اعلم