(+92) 0317 1118263

مباحات

مچھروں کو کرنٹ دے کر یا جلا کر مارنا

فتوی نمبر :
19082
| تاریخ :
0000-00-00
حظر و اباحت / جائز و ناجائز / مباحات

مچھروں کو کرنٹ دے کر یا جلا کر مارنا

السلام علیکم! کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ آج کل لوگ مشین کے ذریعے مچھروں کو کرنٹ دے کر مارتے ہیں، کیا یہ جائز ہے یا نہیں ؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

اگر مچھروں اور دیگر حشرات کو پکڑ کر اس مشین میں ڈالا نہ جاتا ہو، بلکہ مشین لگا دی جاتی ہواور مذکور اشیاء خود اس کی زد میں آکر مر جاتے ہوں تو اس میں حرج نہیں۔

مأخَذُ الفَتوی

كما في الدر المختار: وفي المبتغى يكره إحراق جراد وقمل وعقرب، ولا بأس بإحراق حطب فيها نمل اھ (6/ 752)
وفي حاشية ابن عابدين: تحت (قوله يكره إحراق جراد) أي تحريما ومثل القمل البرغوث ومثل العقرب الحية اھ (6/ 752)

واللہ تعالی اعلم بالصواب
محمدیحیی ضیاء عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 19082کی تصدیق کریں
Related Fatawa متعلقه فتاوی
...
Related Topics متعلقه موضوعات