(۱) مفتی صاحب! اکثر لوگ جب چپل اُلٹا ہو تو بڑے اہتمام کے ساتھ جلدی سے سیدھا کرتے ہیں، جیسے کوئی گناہ کبیرہ ہو، کیا حکم ہے شریعت میں؟
(۲) اکثر لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سناہے کہ سپرے کپڑوں پرلگانے سے کپڑے ناپاک ہوجاتے ہیں، لیکن ایک بہت بڑے عالم کو کہتے ہوئے سنا تھا کہ کچھ حرچ نہیں، لگا سکتے ہیں۔
(۱) چپل کا الٹا ہونا اگرچہ گناہ نہیں، مگر اس کو سیدھا رکھنا تہذیب اور آداب میں سے ضرور ہے، اس لیے اس کا کیال رکھنا چاہیے۔
(۲) آج کل چونکہ اکثر اسپرے کے اندر انگور یا کھجور سے بناہوا الکحل نہیں ہوتا، بلکہ دیگر مختلف چیزوں مثلاً مکئی، جو، گندم، آلو، چاول، یا پٹرول سے بناہوا الکحل ہوتاہے، اس لیے اس کو کپڑے پر لگانے میں کوئی حرج نہیں۔
في مشکاۃ المصابیح: عن مالك بلغه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «بعثت لأتمم حسن الأخلاق» رواه الموطأ " اھ (۲/۴۳۲)۔
کما فی تکملة فتح الملهم: وإن معظم الکحول اللتی تستعمل الیوم الادویة والعطور وغیرها لا تتخذ من العنب أو التمر وانما تتخذو من الحبوب او القشور أو البترول وغیرہ کما ذکرنا فی باب بیع الخمر من کتاب البیوع وحینئذ هناك فسحه فی الاخذ بقول إبی حنیفة عند عموم البلویٰ اھ (۳/ ۶۰۸) واللہ أعلم بالصواب!