(+92) 0317 1118263

قادیانی

قادیانیوں کے لیے دعائے مغفرت کا حکم

فتوی نمبر :
8360
| تاریخ :
2020-10-26

قادیانیوں کے لیے دعائے مغفرت کا حکم

السلام علیکم! میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایک مسلمان جانتے بوجھتے ہوئے کہ مرزا غلام احمد قادیانی جھوٹا مدعی نبوت ہے، مرتد، زندیق ہے تو وہ اسے بُرا نہ کہے اور اس کی مغفرت کے لیے دعا کرے اور پوچھنے پر اپنے بارے میں کہے کہ میں مسلمان ہوں، مگر مسلک پوچھنے پر جواب تسلی بخش نہ دے تو ایسے شخص کے بارے میں شریعت میں کیا حکم ہے؟ جزاک اللہ!

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ کسی غیر مسلم کے لیے دعائے مغفرت کرے، اس کی ممانعت قرآنِ کریم میں صراحت کے ساتھ موجود ہے، اس لیے اس سے احتراز لازم ہے۔
جبکہ کسی مسلمان کے قادیانییا مرتد کہلانے کے لیےیہ کافی نہیں کہ وہ برملا غلام احمد قادیانی کو برا نہیں کہتا، ممکن ہے اس اظہار نہ کرنے کی دوسری وجوہات ہوں، اس لیے وہ وجوہات واسباب معلوم کرنے کے بعد اس بارے میں حکمِ شرعی بھی معلوم کیا جاسکتا ہے۔

مأخَذُ الفَتوی

قال اللہ تعالی: مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَنْ يَسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِكِينَ وَلَوْ كَانُوا أُولِي قُرْبَى مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُمْ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ ۔(التوبة: ۱۱۳)۔
وفي الدر المختار للعلامة الحصکفي: والحق حرمة الدعاء بالمغفرۃ للکافر اھ (۱/۵۲۲،۵۲۳) ـــــــــــــــ واللہ أعلم بالصواب!

واللہ تعالی اعلم بالصواب
سيد محمد بلال سلیم عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 8360کی تصدیق کریں
0     438