(+92) 0317 1118263

قادیانی

قادیانیوں سے دوستانہ تعلقات اور ’’شیزان کمپنی‘‘ کی پروڈکٹ استعمال کرنے کا حکم

فتوی نمبر :
11052
| تاریخ :
2020-10-26

قادیانیوں سے دوستانہ تعلقات اور ’’شیزان کمپنی‘‘ کی پروڈکٹ استعمال کرنے کا حکم

(۱) شیعہ رافضی اور مودودی گروہ کے لوگوں سے تعلق رکھنا، دفتر میں یاری دوستی یا اُٹھنا بیٹھنا اور ان کے ساتھ کھانے پینے کے معاملات کرنے کے بارے میں بتائیں؟ (۲)میرے سیٹھ کا خاندان ستر فیصد قادیانی ہے اور وہ شیزان کمپنی کے اشیاء استعمال کرتے ہیں، لیکن وہ خود کو مسلمان بتاتے ہیں، براہِ مہربانی فوری مسئلہ بیان کیا جائے تاکہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جائے؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

(۱) ایسے بدباطن لوگوں کے ساتھ زیادہ میل جول رکھنا مناسب نہیں، اس سے حتی الامکان احتراز کیا جائے۔
(۲)اگر وہ خود بھی قادیانی ہو تو اس کے ساتھ دوستانہ تعلق رکھنے سے احتراز لازم ہے، جبکہ ’’شیزان‘‘ قادیانیوں کی کمپنی ہے، اس کی اشیاء کے بجائے کسی مسلم کمپنی کی اشیاء استعمال کرنے کا اہتمام کیا جائے۔

مأخَذُ الفَتوی

في التفسیر المظھري: لا يتخذ المؤمنون الكافرين أولياء نهوا عن موالاتهم بقرابة او صداقة ونحو ذلك اھ (۲/۳۲)۔
وفي الفتاوی الشامية: (قوله وجاز عيادة فاسق) وهذا غير حكم المخالطة ذكر صاحب الملتقط يكره للمشهور المقتدى به الاختلاط برجل من أهل الباطل والشر إلا بقدر الضرورة، لأنه يعظم أمره بين الناس اھ (۶/۳۸۸)۔
ففي ٲحکام القرآن للجصاص: قال الله تعالى: ﴿وإذا رأيت الذين يخوضون في آياتنا فأعرض عنهم﴾۔ الآية(إلی قوله) وهذا يدل على أن علينا ترك مجالسة الملحدين وسائر الكفار عند إظهارهم الكفر والشرك وما لا يجوز على الله تعالى إذا لم يمكننا إنكاره وكنا في تقية من تغييره باليد أو اللسان اھـ (۲/۲۷۰) واللہ أعلم بالصواب!

واللہ تعالی اعلم بالصواب
شاہد گل رحمن عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 11052کی تصدیق کریں
0     517