السلام علیکم ورحمۃ الله و برکاتہ! میں آ پ سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ۶ دن، ۱۰ دن اور ۱۵ دن کی تراویح درست ہے یا غلط؟ کیا ہم اس طرح ادا کر سکتے ہیں یا پورے ۳۰ دن ادا کریں؟ اور کیا ہم گھروں اور اپنے فلائٹوں میں تراویح ادا کر سکتے ہیں؟ جبکہ مسجد ہمارے قریب ہے۔
کاروباری مصروفیت یا گھریلو مجبوریوں وغیرہ کی بناء پر یا حصول اجرِ عظیم و برکات رمضان کی بناء پر اگر کوئی شخص ختمِ قرآن کی سنت حاصل کرنا چاہتا ہو،تا کہ کسی رات عذر وغیرہ کی وجہ سے منزل میں خلل نہ پڑھے تو اس صورت میں پہلے چند روزہ ختم قرآن کی سنت حاصل کر لینے میں شرعاً بھی کوئی حرج نہیں، تاہم اس ختم کے بعد بھی روزانہ تراویح کی ادائیگی الگ سے مسنون عمل ہے، جس میں کوتا ہی گناہ کی بات ہے، اس لیے بعد میں بھی روزانہ بیس رکعات کا اہتمام چاہیے۔
تراویح کی نماز چونکہ سنت ہے، اس لیے کسی گھر یا فلیٹ وغیرہ میں اس کا اہتمام کرنا بلاشبہ جائز اور درست ہے، اس سے ترک مسجد کا گناہ بھی نہیں ہوگا۔ واللہ اعلم بالصواب!
مستقل امامِ مسجد جو تراویح میں ختمِ قرآن بحی کرے ،اسے کچھ زائد ہدیہ دینے کی جائز صورت/ داڑھی کو سیاہ رنگ لگانا
یونیکوڈ تراویح 0