السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
میرے خاندان کی ایک لڑکی کا رشتہ جس لڑکے سے طے پایا ھے وہ بسلسلہ ملازمت سعودیہ میں سکونت پذیر ھے اور اسے سال میں ایک دفعہ مختصر چھٹی ملتی ھے، اس کے والدین چاہتے ہیں کہ ویڈیو کانفرنس کال پر دونوں اہل خاندان اور نکاح خواں کی موجودگی میں نکاح ایجاب و قبول ہو جائے تاکہ لڑکی کی سفری دستاویزات ویزہ کی کاروائی مکمل کر لی جائے اور جب لڑکا چند روز کی چھٹی لیکر پاکستان آئے تب رخصتی اور ولیمہ کی تقریب منعقد ہو جائے تاکہ واپسی پر وہ اپنی بیوی کو ساتھ لے جاسکے۔ برائے مہربانی بتائیں کہ اس آن لائن نکاح کا طریقہ شرعی حیثیت کیا ہو گی ؟
واضح ہو کہ نکاح کےدرست انعقاد کیلئے متعاقدین (لڑکا، لڑکی) یا ان کی طرف سے مقرر کردہ وکیلوں اور گواہوں کا ایک مجلس میں موجود ہونا لازم اور ضروری ہے، لہذا صورت مسولہ میں ویڈیو کانفرنس کال کے ذریعہ نکاح شرعاً درست نہیں، البتہ اگر لڑکے کے لئے بوقت نکاح مجلس نکاح میں حاضری ممکن نہ ہو اورخاندان کے بڑے فوراً نکاح بھی کرنا چاہتے ہوں تو اس کے لئے یہ صورت اختیار کی جاسکتی ہے کہ لڑکا باقاعدہ دو گواہوں کی موجودگی میں بذریعہ فون وٹس ایپ یا خط وغیرہ اپنے والد یا بھائی وغیرہ میں سے کسی کو عقد نکاح میں اپنی طرف سے ایجاب وقبول کرنے کیلئے وکیل بنالے، پھر جب مجلس نکاح قائم ہو تو وہ وکیل نکاح خواں کے سامنے لڑکے ، کی طرف سے ایجاب و قبول کرے،( مثلاًاگر بھائی کو وکیل بنایا ہو تو وہ یہ کہدے کہ میں نے اتنےحق مہر کے عوض فلانہ بنت فلاں کو اپنے بھائی کے نکاح میں قبول کیا)، چنانچہ اس طرح کے ایجاب و قبول سے یہ نکاح شرعاً بھی منعقد ہوجائے گا۔
جھوٹ بول کر تجدیدِ نکاح کے نام سے نکاح کرانا/صحتِ حلالہ کے لئے بغیر انزال کے دخول کا حکم
یونیکوڈ وکیل و گواہ 0