السلام علیکم!
میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر کسی کے پاس درست ڈگری ہے ، لیکن نوکری کے دوران جھوٹ بولا گیا ، تو کیا اس کی آمدنی حلال ہوگی یا حرام؟ وہ کام کرنے کی اہلیت رکھتا ہے اور اس کے پاس درست قابلیت ہے۔
میں نے کچھ علماء کی ویڈیو دیکھی جس میں انہوں نے کہا کہ اگر کوئی دھوکہ دہی سے کمائے تو حرام ہے، لیکن آن لائن اور بھی فتوے ہیں جو کہ جائز ڈگری کی آمدنی کو حلال کہتے ہیں، لیکن گناہ سے توبہ کرنی ہوگی؟ تو میں الجھن میں ہوں کہ کیا صحیح ہے؟
سائل نے جھوٹ بولنے کی تفصیل ذکر نہیں کی کہ ، اس نے کیا جھوٹ بولا تاکہ اس کے مطابق جواب دیا جاتا،تاہم سائل اگر مذکور ملازمت کرنے کی صلاحیت رکھتاہو ، اور دوران ملازمت کسی غیر شرعی امر کا اجتناب نہ کرنا پڑتا ہو ،تو سائل کا جھوٹ بولنا تو گناہ تھا،جس پر اسے بصدق دل توبہ و استغفار لازم ہے،البتہ مذکور ملازمت کرنا اور اس سے حاصل شدہ آمدن کو اپنے استعمال میں لانا شرعا جائز ہوگا ۔واللہ اعلم