(+92) 0317 1118263

نذر و نیاز

9 اور 10 محرم کو نذر و نیاز دلانا

فتوی نمبر :
20938
| تاریخ :
2020-10-26

9 اور 10 محرم کو نذر و نیاز دلانا

9اور 10 محرم پہ جو نیاز دلوائی جاتی ہے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ ہمارے علاقہ میں عید یا مختلف موقع پہ کھانے پہ درود پڑھوایا جاتا ہے جس کا طریقہ یہ ہے کہ کھا نا سامنے رکھ کر اس پر درود اوردعائیں پڑھی جاتی ہیں، پھر وہ بانٹ دیا جاتا ہے یا خود کھا لیتے ہیں ۔ کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

نیاز عرف عام میں ایصال ثواب کیلیے کھانا وغیرہ کھلانے کو کہا جاتاہے، اگر اللہ تعالیٰ کے نام پر ہو تو اس چیز کا غریبوں کو دینا بلاشبہ جائز اور قربت کا ذریعہ ہے ، مگر یہ کا م غیر اللہ کے نام کرنا جیسا کہ بعض جاہل لوگ اور اہل تشیع کرتے ہیں، حرام ہے یا اس کے لیے مخصوص ایام کی تعیین کرنا اور خاص طریقے وضع کرنا جس کا شریعت مطہرہ نے پابند نہیں کیا ،جیسا کہ اہل بدعت کرتے ہیں، اس سے احتراز لازم ہیں ۔

مأخَذُ الفَتوی

فی الدر المختار : واعلم أن النذر الذي يقع للأموات من أكثر العوام وما يؤخذ من الدراهم والشمع والزيت ونحوها إلى ضرائح الأولياء الكرام تقربا إليهم فهو بالإجماع باطل وحرام ما لم يقصدوا صرفها لفقراء الأنام وقد ابتلي الناس بذلك (2/ 439) و اللہ أعلم بالصواب!

واللہ تعالی اعلم بالصواب
خانزادہ میرام عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 20938کی تصدیق کریں