مجھے معلوم کرنا تھا کہ جس جگہ ہم گھر تعمیر کریں اس جگہ مطلب اُس گھر کی بنیاد میں خون ڈالنا جائز ہے؟ جب کہ خون تو حرام ہے ؟ وضاحت فرمائیں۔ شکریہ
تعمیر سے قبل اس کی بنیادوں میں کسی جانور کا خون ڈالنا ہندوانہ رسم ہے شریعت میں اس کی کوئی اصل نہیں اس لئے اس سے اجتناب لازم ہے۔
قال اللہ تعالٰی: ﴿قالوا طٰئرکم معکم أءن ذکرتم بل أنتم قوم مسرفون﴾ [یٰسٓ: ١٩]
وفی سنن أبی داؤد: ٣٩٢١: حدثنا أحمد ابن حنبل (إلٰی قولہ) قال أحمد ن القرشی قال ذکرت الطیرۃ عند النبی ﷺ فقال: أحسنھا الفأل ولا ترد مسلمًا فإذا رأی أحدکم مایکرہٗ فلیقل اللھم (الحدیث) وفی الھامش تحت الحدیث: وأصلہ أنھم کانوا فی الجاھلیۃ إذا خرجوا للحاجۃ فإن رأوا الطیر طار عن یمینھم فرحوا بہ واستمروا وإن طار عن یسارھم تشائموا بہ۔ اھـ (ج٢، ص١٩٠) واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب