مرنے والے کی نماز کا فدیہ دیا جا سکتا ہے؟
اگر کسی بیماری وغیرہ کی وجہ سے کسی کی نمازیں فوت ہو جائیں اور مرحوم نے وفات سے قبل ان نمازوں کے فدیہ دینے کی وصیت کی ہو یا وصیت تو نہ کی ہو، مگر تمام ورثاء جو عاقل بالغ ہوں وہ اپنی خوشی سے مرحوم کی فوت شدہ نمازوں کا فدیہ دینا چاہیں تو و ترسمیت ہر نماز کے بدلے صدقۃ الفطر کی مقدار رقم فقراء اور مساکین کو ادا کرنا چاہیے۔
كما في حاشية ابن عابدين: (قوله وعليه صلوات فائتة إلخ) أي بأن كان يقدر على أدائها ولو بالإيماء، فيلزمه الإيصاء بها وإلا فلا يلزمه إلی قوله) (قوله نصف صاع من بر) أي أو من دقيقه أو سويقه، أو صاع تمر أو زبيب أو شعير أو قيمته، وهي أفضل عندنا لإسراعها بسد حاجة الفقير إمداد اھ (2/ 72)
وفي الفتاوى التاتارخانية: وفي الفتاوى الحجة: وإن لم یوص الورثة وتبرع بعض الورثة يجوز اھ (۱/ ۷۷۱)