کیا زکوٰۃ کسی ایسے اسپتال کے سامان وغیرہ کیلئے دی جاسکتی ہے، جس میں امیر، غریب سب کا علاج ہوتا ہو؟ جبکہ وہ رفاہی اسپتال ہو؟
بغیر تملیکِ شرعی کے، ایسے اسپتال میں اپنی زکوٰۃ دینا تو درست نہیں، جس سے احتراز لازم ہے، البتہ تملیکِ شرعی کے بعد یا پھر اسپتال والے خود کسی مستحق سے باضابطہ تملیک کرواکر اسپتال کی ضروریات میں یہ رقم لگاتے ہوں تو یہ درست ہوگا۔