السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے هیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے متعلق کہ ہمیں یہاں مسقط عمان میں امام و موذن و خادمیین کو عربی لوگ صدقه فطر میں چاول یا پیسے دیتے هیں جبکه آئمۂ کرام یا موذنین کرام یہ سب صاحب استطاعت هے اور هم لوگ خود اپنے مال کا صدقه واجبه یا نافله ادا کرتے هیں یعنی اگر همیں عربی غریب سمجه کر صدقه فطر دیتے کیا همارا لینا جائز هے اور عربیوں کا صدقه فطر ادا هو جاتا هے ایسے کرنے اس پر تفصیلی جواب ارشاد فرمادیں جزاکم اللہ خیرا
صورت مسئولہ میں مذکورائمہ کرام اور مؤذنین جب صاحب استطاعت ہیں توان کےلئے صدقہ فطر کی رقم یاچاول وصول کرنادرست نہیں ، ورنہ دینے والوں کاصدقہ فطر ادانہ ہوگا، اس لئے انہیں چاہئے کہ اسے خود وصول کرنے کی بجائے واقعی ضرورت مندوں کی طرف رہنمائی کریں ۔