اسلام علیکم:سرمیں ایک عام سا کام کر تا ہوں اور شادی شدہ ہو ن والدین کے ساتھ رہتا ہوں سر میں نے بچت کر کے ایک اچھا نسل کا بکرا پالا تھا اور سو چا تھا کے سال بعد یہ خوب اچھے پیسوں میں جائے گا، تو میں آدھے پیسوں سے قربانی اورآدھے پیسے سے کاروبار کروں نگا، مگر اب میرا بکرا اتنا زیادہ محنت اور پیسے خرچہ کر نے کے بعد بھی بہت سستا سیل ہو ا، اب میں ان پیسوں سے کاروبار کر سکتاہون یا قربانی کر سکتاہوں، اب مجھے بتانامیرے لئے شریعت میں کیا حکم ہے؟ جب کے جو میری تنخواہ ہے اس سے گزر بسر کر نی بھی مشکل ہے اگر میرے والدین ساتھ نہ دیں اب مجھے یہ جاننا ہے کہ میں قربانی کرو یا کاروبار؟شکریہ
سائل کے پاس اگر ضرور یات اصلیہ سے زائدبقدر نصاب کچھ موجود نہ ہو اور اس نے مذکور بکرے کی قربانی کی باقاعدہ منت بھی نہ مانی ہو ، بلکہ دل میں فقط خیال اور ارادہ کیا ہو ، تو ایسی صورت میں سائل پر ان پیسوں سے قربا نی کر نا لازم نہیں بلکہ انہیں کاروبار میں لگانے یا کسی اور کام میں لگانے کی اجازت ہے۔