میں قرآن کی حافظہ ہوں اور شادی ہونے کے بعد ذمہ داریوں میں قرآن کا کافی حصہ بھول چکی ہوں ، تلاوت کرتی ہوں، لیکن دیکھ دیکھ کر، اب پورا حفظ نہیں ہے، آپ وضاحت کردیں کہ قرآن کے کیا حقوق ہیں اور اس بارے میں اسلام کیا کہتا ہے، مجھے کیا کرنا چاہیے؟
قرآن کو یاد کرنے کے بعد اسکو بھول جانا بہت بڑا گناہ ہے اور اس بارے میں احادیث مبارکہ میں بھی بہت وعیدیں وارد ہوئی ہیں اسلئے سائلہ کو چاہیئے کہ اللہ تعالیٰ سے اپنی غلطی پر معافی مانگے اور جو حصہ بھول چکی ہے اسکو پھر سے یاد کرنے کی کوشش کرے اور اس سلسلے میں اللہ تعالیٰ سے دعا بھی کرتی رہے، امید ہے کہ عنداللہ مؤاخذہ نہیں ہوگا۔
قال اللہ تبارک وتعالٰی: ﴿فاقرؤو ما تیسّر من القرآن﴾. (المزمّل: ۲۰)
وقال فی مقام آخر: ﴿إن اللہ یغفر الذنوب جمیعًا﴾. (الزّمر: ۵۳)
فی المصنف لإبن أبی شیبۃ: عن سعد بن عبادۃ قال حدثنیہ عن رسول اللہﷺ قال: ما من أحد یقرأ القرآن ثم ینساہ إلا لقیہ اللہ وھو أجذم اھ. (ج:۱۵ ص: ۴۵۶) طبع ادارۃ القرآن والعلوم الاسلامیۃ کراتشی)
فیہ: عن طلق بن حبیب قال: من تعلم القرآن ثم نسیہ من غیر عذر حطّ عنہ بکل آیۃ درجۃ وجاء یوم القیامۃ مخصومًا. (ج: ۱۵ ص: ۴۷۵) واللہ تعالٰی اعلم