ہماری مسجد کا جماعت خانہ چھوٹاہے ایک صف میں پندرہ مصلی نماز پڑھ سکتے ہیں اور ایسی صرف تین صفیں بنتی ہیں، واضح رہے کہ مسجد کے باہر کا حصہ صرف اتنا ہے کہ ایک ساتھ صرف تین آدمی نماز پڑھ سکتے ہیں البتہ اوپر ایک منزل ہے لیکن لوگ کاہلی اور پیروں میں تکلیف کی وجہ سے اوپر نہیں جاتے، اب سوال یہ ہے کہ مذکورہ جماعت خانہ میں فجر کی اقامت کے بعد فجر کی سنتیں پڑھنے کی رخصت ہوگی؟
فجر کی جماعت اگر مسجد کے اندرونی حصے میں ہوتی ہو تو ایسی صورت میں مسجد کے باہر والے حصے میں فجر کی سنتوں کا اداء کرنا جائز ہے جبکہ جماعت کے قعدہ آخیرہ تک اس میں ملنے کی امید ہو، اگر جماعت ملنے کی امید نہ ہو تو پھر سنتیں چھوڑ کر فجر کی جماعت میں شامل ہونا لازم ہے۔
کما فی الدر: (وإذا خاف فوت) رکعتی (الفجر لاشتغالہ بسنتہا ترکھا) لکون الجماعۃ أکمل (وإلا) بأن رجاء ادرٰک رکعۃ فی الظاھر المذہب وقیل التشہد وعلیہ اعتمدہ المصنف والشر نبلالی تبعًا للبحر، لکن ضعفہ فی النہر (لا) یترکہا بل یصلیہا عند باب المسجد، إن وجد مکانًا والا ترک لأن ترک المکروہ مقدم علی فعل السنۃ اھ۔
وفی الشامیۃ: تحت (قولہ عند باب المسجد) أی خارج المسجد کما صرح بہ القہستانی (إلٰی قولہ) فإن لم یکن علی باب المسجد موضع للصلاۃ یصلیہا فی المسجد خلف ساریۃ من سواری المسجد الخ (ج:۲ ص: ۵۶) واللہ اعلم