جو لوگ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو گالیاں دیں، کیا وہ کافر ہوجاتے ہیں؟
کسی صحابی کو گالی دینا اگرچہ موجبِ کفر تو نہیں ہے، مگر ایسا شخص فاسق و مبتدع ضرور ہوتا ہے، اور اگر یہ گالی واضح طور پر نصوصِ قطعیہ کی مخالفت کررہی ہو ، جیسے حضرت عائشہؓ پر تہمت لگانا یا حضرت ابوبکر صدیقؓ کی صحابیت کا انکار کرنے جیسے امور کو شامل ہو ، تو ایسی گالی بلاشبہ موجبِ کفر ہے، جس سے احتراز لازم ہے۔
ففي الفقه الاکبر: سب الصحابة و الطعن فیھم ٳن کان مما یخالف الادلة القطعية فکفر کقذف عائشة ، و ٳلا فبدعة و فسق اھ (ص:۷۲)۔
و في الفتاوی الہندية: الرافضي ٳذا کان یسب الشیخین یلعنھما و العیاذ باللہ، فھو کافر (ٳلی قوله)و لو قذف عائشة ۔ رضي اللہ عنھا ۔ بالزنی کفر باللہ اھ (۲/۳۶۴)۔